Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدمی تھا کیا وہی اک کام کا

جگدیش راج فگار

آدمی تھا کیا وہی اک کام کا

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    آدمی تھا کیا وہی اک کام کا

    ارض پر جس کا کوئی مسکن نہ تھا

    جو کسی نے پیرہن مجھ کو دیا

    وہ مرے ہی تن کا حصہ بن گیا

    ہم تھے جڑواں اس لئے تن ایک تھا

    ایک سرجن نے الگ ہم کو کیا

    جل میں جب تک میں رہا زندہ رہا

    تٹ پہ ساگر کے میں آ کر مر گیا

    جب کبھی میں سوچنے کچھ لگ پڑا

    دور تک پھر سلسلہ چلتا رہا

    میں زمیں پر اک طرح کا بوجھ تھا

    وہ تو ماں تھی اس کو یہ سہنا پڑا

    وجد میں آتا کبھی تو پیڑ کی

    ٹہنیوں پر چڑھ کے اکثر جھولتا

    تھا میں سالک اک انوکھا دہر میں

    جو بھی مسلک مل گیا میں چل پڑا

    عالم جبروت کا ساکن تھا میں

    عالم سفلی میں کیسے آ گیا

    حادثے کو روکنا تھا اس لئے

    راستے پر ہو گیا جا کر کھڑا

    بند کرتے تھے کبھی تھے کھولتے

    روپ دروازے کا مجھ کو کیا ملا

    لیٹ جاتا پیٹھ کے بل فرش پر

    دیکھ لیتا جب بھی آتے میں قضا

    جو سماوی تھے قمر پر جا بسے

    میں تھا خاکی دہر میں ہی رہ گیا

    مجھ کو دینا تھا فگارؔ ان کا جواب

    چٹھیوں کا سامنے انبار تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے