آئے ہو تو یہ حجاب کیا ہے
آئے ہو تو یہ حجاب کیا ہے
منہ کھول دو نقاب کیا ہے
سینے میں ٹھہرتا ہی نہیں دل
یارب اسے اضطراب کیا ہے
کل تیغ نکال مجھ سے بولا
تو دیکھ تو اس کی آب کیا ہے
معلوم نہیں کہ اپنا دیواں
ہے مرثیہ یا کتاب کیا ہے
جو مر گئے مارے لطف ہی کے
پھر ان پہ میاں عتاب کیا ہے
اوروں سے تو ہے یہ بے حجابی
مجھ سے ہی تجھے حجاب کیا ہے
اے مصحفیؔ اٹھ یہ دھوپ آئی
اتنا بھی دوانے خواب کیا ہے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwal) (Pg. 436)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.