Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئیں گے بال و پر بھی نظر روشنی نہ کر

علی یاور

آئیں گے بال و پر بھی نظر روشنی نہ کر

علی یاور

MORE BYعلی یاور

    آئیں گے بال و پر بھی نظر روشنی نہ کر

    چھو لے بدن تو چاہے مگر روشنی نہ کر

    سہمی ہوئی ہے راہ گزر روشنی نہ کر

    سونے پڑے ہیں گھر کے یہ در روشنی نہ کر

    اب تک تو کاٹ لی ہے اندھیروں میں یہ حیات

    باقی بھی جائے گی یہ گزر روشنی نہ کر

    ہے روشنی کی جن کو طلب ان کو بخش دے

    رہنے دے تیرگی ہی ادھر روشنی نہ کر

    گر روشنی ہوئی تو وہ ہو جائے گی پرے

    اب روشنی سے لگتا ہے ڈر روشنی نہ کر

    تلواریں تن پڑیں گی ہوئی روشنی اگر

    یاورؔ گریں گے جسم سے سر روشنی نہ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے