Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگ برسی تو بہت جل کے مرے تھے پتے

منظر شہاب

آگ برسی تو بہت جل کے مرے تھے پتے

منظر شہاب

MORE BYمنظر شہاب

    آگ برسی تو بہت جل کے مرے تھے پتے

    لوگ کہتے ہیں کہ کثرت سے ہرے تھے پتے

    کچھ ہواؤں کی تراشوں نے ڈبو کر خوں میں

    جا بجا خوب سلیقے سے دھرے تھے پتے

    ریشے ریشے میں کہیں زہر نہ بھر دے شبنم

    ہم نشینوں سے کبھی یوں نہ ڈرے تھے پتے

    ظاہرا شیخ ضمیر اپنا جلا کر خوش تھی

    اس کے آنچل میں کروڑوں کے بھرے تھے پتے

    برگ سر سبز کی شاخوں میں زمرد تھے جڑے

    دست کوتاہ تھا میں مجھ سے پرے تھے پتے

    تاش کے کھیل میں ہر فیصلہ پتوں پہ شہاب

    ہار یا جیت کہ دونوں میں کھرے تھے پتے

    مأخذ:

    مجروح پرندے کی صدا (Pg. 79)

    • مصنف: منظر شہاب
      • ناشر: عرفی پبلی کیشنز، ہریانہ
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے