آگ جو باہر ہے پہنچے گی اندر بھی
آگ جو باہر ہے پہنچے گی اندر بھی
سائے جل جائیں گے اور پھر پیکر بھی
تیری آنکھوں میں آنسو بھی دیکھے ہیں
تیرے ہاتھوں میں دیکھا ہے خنجر بھی
پارکھ ہے تو مجھ کو پرکھ ہشیاری سے
میں اک گوہر بھی ہوں میں اک پتھر بھی
خوابوں میں بھی رہتا ہوں بے چین بہت
چین نہیں ملتا ہے مجھ کو سو کر بھی
کب تک جنگ لڑے گا تیرے سورج سے
سوکھے گا اک دن آخر یہ ساگر بھی
شفق شام کا دن بھر تھا ارمان مجھے
خون آلودہ نکلا ہے یہ منظر بھی
پھول کی پتی بھی ہے بار مجھے منظورؔ
دیکھو گے تو لگتا ہوں اک پتھر بھی
مأخذ:
Natamam (Pg. 18)
- مصنف: Hakeem Manzoor
-
- اشاعت: 1977
- ناشر: Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-10060
- سن اشاعت: 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.