Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا

حفیظ جونپوری

آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    آغاز محبت میں برسوں یوں ضبط سے ہم نے کام لیا

    جب ہوک کلیجے میں اٹھی تو ہاتھوں سے دل تھام لیا

    اس رشک کے ہاتھوں ایک نہ اک ہر روز ہی داغ اٹھاتے رہے

    ہم چوٹ جگر پر کھا بیٹھے جب غیر نے تیرا نام لیا

    آنکھیں وہ جھکیں ملتے ملتے رہے ہوش و خرد جاتے جاتے

    کچھ شرم نے ان کو روک لیا کچھ ضبط نے ہم کو تھام لیا

    انسان کی تھی یہ تاب و تواں جو بار محبت اٹھا سکتا

    ایک یہ بھی ہے احسان ترا کیا اس سے تو نے کام لیا

    صحرا میں ٹھنڈے وقت ہمیں یاد آئی جو اس کی جلوہ گری

    کچھ ایسی ہوئی وحشت دل کو دم جا کے زیر بام لیا

    اور اس کے سوا کچھ کہہ نہ سکے پوچھا جو کسی نے حال ہے کیا

    آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ہاتھوں سے کلیجہ تھام لیا

    لوٹا تیری دونوں آنکھوں نے پایا جو مرے دل کو تنہا

    جو ایک نے صبر شکیب لیا تو ایک نے چین آرام لیا

    اب تک تو خبر لی اس نے مری جس وقت کوئی افتاد پڑی

    جب ٹھوکریں کھا کر گرنے لگا ہاتھ اس نے لپک کر تھام لیا

    ہم لائیں کہاں سے وہ آنکھیں جو تم کو پشیماں دیکھ سکیں

    اب کیسی ندامت جب ہم نے سب اپنے سر الزام لیا

    محرومیٔ قسمت کیا کہئے احسان کیا کب ساقی نے

    پیمانۂ عمر چھلک ہی گیا جب ہاتھ میں اپنے جام لیا

    موزوں جو ہوئے جذبات دل جب شعر حفیظؔ پڑھا ہم نے

    سنتے ہی دونوں ہاتھوں سے سامع نے کلیجہ تھام لیا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-37 Page Number-90)

    • مصنف: Tufail Ahmad Ansari
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے