Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئی سحر قریب تو میں نے پڑھی غزل

سید عابد علی عابد

آئی سحر قریب تو میں نے پڑھی غزل

سید عابد علی عابد

MORE BYسید عابد علی عابد

    آئی سحر قریب تو میں نے پڑھی غزل

    جلنے لگے ستاروں کے بجھتے ہوئے کنول

    بیتاب ہے جنوں کہ غزل خوانیاں کروں

    خاموش ہے خرد کہ نہیں بات کا محل

    راہوں میں جوئے خوں ہے رواں مثل موج مے

    ساقی یقیں نہ ہو تو ذرا میرے ساتھ چل

    ہم رند خاک و خوں میں اٹے ہاتھ بھی کٹے

    نکلے نہ اے بہار ترے گیسوؤں کے بل

    کچھ بجلیوں کا شور ہے کچھ آندھیوں کا زور

    دل ہے مقام پر تو ذرا بام پر نکل

    اب ترک دوستی ہی تقاضا ہے وقت کا

    اے یار چارہ ساز مری آگ میں نہ جل

    اے التفات یار مجھے سوچنے تو دے

    جینے کا ہے مقام کہ مرنے کا ہے محل

    دل پر ہے ایسا بوجھ کہ کھلتی نہیں زباں

    آندھی ہے ایسی تیز کہ جلتا نہیں کنول

    کیسے دئے جلائے غم روزگار نے

    کچھ اور جگمگاتے غم یار کے محل

    فرمان شہریار کی پروا نہیں مجھے

    ایمائے عاشقاں ہو تو عابدؔ پڑھے غزل

    مأخذ:

    میں کبھی غزل نہ کہتا (Pg. 110)

    • مصنف: سید عابد علی عابد
      • ناشر: نیاز احمد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے