Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئنہ عہد گذشتہ کا بچا رہ گیا ہے

سید محمد مجیب الحسن

آئنہ عہد گذشتہ کا بچا رہ گیا ہے

سید محمد مجیب الحسن

MORE BYسید محمد مجیب الحسن

    آئنہ عہد گذشتہ کا بچا رہ گیا ہے

    طاق نسیاں پہ ابھی ایک دیا رہ گیا ہے

    کھڑکیاں سو گئیں خاموش ہوئے سارے چراغ

    اک دریچہ مگر اس گھر کا کھلا رہ گیا ہے

    اے ہوا اب تو نہ کر آگ اگلنے کا عمل

    شاخ پر بس یہی اک پتا ہرا رہ گیا ہے

    کہیں ٹھوکر سے کوئی زخم نہ آ جائے تجھے

    دل ہمارا ترے قدموں میں پڑا رہ گیا ہے

    اب ہے دریا میں کوئی شور نہ ہلچل کوئی

    ہو کے خاموش مرا سنگ نوا رہ گیا ہے

    کس لیے آئی ہے تو اجڑے ہوئے گلشن میں

    اب بھی کچھ کہنے کو کیا باد صبا رہ گیا ہے

    ذکر آ جاتا ہے رسماً سر محفل اکثر

    اب ترا نام فقط خوف خدا رہ گیا ہے

    ایسا لگتا ہے کہ کچھ موڑ ہیں باقی غم کے

    اٹھتے اٹھتے جو مرا دست دعا رہ گیا ہے

    اے ہوا راستہ دے اس کو نکلنے کے لیے

    بجھ گئی آگ دھواں گھر میں بھرا رہ گیا ہے

    کس لیے ضد کیے ہے چھوڑ کے جانے کی مجھے

    خامشی تیرے سوا پاس میں کیا رہ گیا ہے

    اس کے چہرے پہ چمک ہے نہ کوئی رنگ مجیبؔ

    ہاں ہتھیلی پہ مگر رنگ حنا رہ گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے