آئنہ پھر نکھر گیا ہے کیا
آئنہ پھر نکھر گیا ہے کیا
میرا چہرہ اتر گیا ہے کیا
پھر نشاں پیٹھ پر نیا ابھرا
پھر کوئی دوست مر گیا ہے کیا
کب سے موسم ہے سرد راتوں کا
میرا سورج گزر گیا ہے کیا
دل کی یادیں ہے سب قرینے سے
تو یہ بچہ سدھر گیا ہے کیا
کب سے اختر شمار ہیں آنکھیں
کوئی سپنا بکھر گیا ہے کیا
کیوں گماں ہے مرے یقیں پہ تمہیں
کوئی وعدہ مکر گیا ہے کیا
کتنا ویران سا ہے اب ساحلؔ
کام سیلاب کر گیا ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.