آئنہ سامنے رکھا ہوگا
آئنہ سامنے رکھا ہوگا
اس کا چہرا مگر جھکا ہوگا
کیسے پالا ہے بیٹے کو میں نے
بھول جائے گا جب بڑا ہوگا
شاعری جام اور تنہائی
ہجر کی شب میں اور کیا ہوگا
ایک عرصے سے سنتے آئے ہیں
جلد ہی دیش کا بھلا ہوگا
تھا نہ معلوم ساتھ رہ کر بھی
درمیان اتنا فاصلہ ہوگا
یہ محبت کا کھیل ہے جاناں
اس کی ہر چال میں مزہ ہوگا
دیکھ حالات مفلسوں کے یہاں
میں نہیں مانتا خدا ہوگا
ہوں گی جس گھر میں بیٹیاں یارو
اس کا ماحول خوش نما ہوگا
صبح کے تین بج گئے عنبرؔ
اٹھ جا راہلؔ بھی اٹھ گیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.