Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج ہے ایثار کا جذبہ جو پروانوں کے پاس

بلدیو راج

آج ہے ایثار کا جذبہ جو پروانوں کے پاس

بلدیو راج

MORE BYبلدیو راج

    آج ہے ایثار کا جذبہ جو پروانوں کے پاس

    تھی کبھی یہ دولت بیدار انسانوں کے پاس

    عقل ہے اک آستیں کا سانپ فرزانوں کے پاس

    بے خودی کتنی بڑی دولت ہے دیوانوں کے پاس

    کس کی ہے دنیا یہ آخر صاحب خانہ ہے کون

    میزباں دیکھا نہیں کوئی بھی مہمانوں کے پاس

    عظمت دیوانگی کا شور فرزانوں میں ہے

    ہے غنیمت یہ بھی رہ جائے جو دیوانوں کے پاس

    شمع روشن ہو گئی آ جاؤ جلنے کے لیے

    یہ خبر جاتا ہے لے کر کون پروانوں کے پاس

    گاہے آبادی کے سینے تک چلے آتے ہیں دشت

    گاہے آبادی پہنچ جاتی ہے ویرانوں کے پاس

    اشک حسرت سوز غم درد محبت داغ دل

    کیا نہیں سب کچھ ہے تیرے خستہ سامانوں کے پاس

    تم نہ گر آتے تو کھنچ جاتے صنم خانے وہیں

    تم نے خود توہین کی آ کر صنم خانوں کے پاس

    ناخدا کشتی کے رخ کو موڑ لنگر کاٹ دے

    مجھ کو ساحل سا نظر آتا ہے طوفانوں کے پاس

    دیکھیں اب بیگانے کرتے ہیں اشارہ کس طرف

    مجھ کو اپنوں نے تو پہنچایا ہے بیگانوں کے پاس

    راجؔ جانے کس طرح کرتے ہیں سجدے برہمن

    میں تو بن جاتا ہوں بت جا کر صنم خانوں کے پاس

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے