Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج ہر گام پہ رقصاں یہ ستارے کیوں ہیں

کبیر احمد جائسی

آج ہر گام پہ رقصاں یہ ستارے کیوں ہیں

کبیر احمد جائسی

MORE BYکبیر احمد جائسی

    آج ہر گام پہ رقصاں یہ ستارے کیوں ہیں

    جذبۂ شوق یہ بے نام سہارے کیوں ہیں

    حاصل عشق تحیر کے سوا کچھ بھی نہیں

    دل تو میرا ہے مگر زخم تمہارے کیوں ہیں

    جام خالی کو صراحی سے ہم آغوش کیا

    کچھ تو بتلاؤ یہ مبہم سے اشارے کیوں ہیں

    گر ترا غم ہے سلامت تو ہے پہلوئے نشاط

    تیرے برباد مگر غم ہی کے مارے کیوں ہیں

    جب بھی آئی ہے لگایا ہے محبت سے گلے

    یاد محبوب یہ آنسو تجھے پیارے کیوں ہیں

    کوئی سودا ہے جنوں ہے کہ ہے الفت تیری

    تیرے وحشی تجھے رہ رہ کے پکارے کیوں ہیں

    اک تعلق کا نشاں ہے کہ ہے کچھ اور صباؔ

    میرے ہی دل میں یہ خنجر سے اتارے کیوں ہیں

    مأخذ:

    جاودان مضراب (Pg. 73)

    • مصنف: کبیر احمد جائسی
      • ناشر: قرطاس، لائلپور
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے