Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج مہندی لگائے بیٹھے ہیں

مرزا آسمان جاہ انجم

آج مہندی لگائے بیٹھے ہیں

مرزا آسمان جاہ انجم

MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم

    آج مہندی لگائے بیٹھے ہیں

    خوب وہ رنگ لائے بیٹھے ہیں

    میرے آتے ہی ہو گئے برہم

    کچھ کسی کے سکھائے بیٹھے ہیں

    تیغ کھینچی ہے قتل پر میرے

    ہاتھ مجھ سے اٹھائے بیٹھے ہیں

    میں شکایت جفا کی کرتا ہوں

    چپکے وہ سر جھکائے بیٹھے ہیں

    دم چرائے ہوئے پڑے ہیں ہم

    وہ جو بالیں پہ آئے بیٹھے ہیں

    امتحاں کو کہا تو بولے وہ

    ہم تمہیں آزمائے بیٹھے ہیں

    کس کو نظروں سے آج اتاریں گے

    کیوں وہ تیوری چڑھائے بیٹھے ہیں

    دیکھیے کب وہ شمع رو آئے

    شام سے لو لگائے بیٹھے ہیں

    ٹالنا وصل کا جو ہے منظور

    خود سے خود منہ تھوتھائے بیٹھے ہیں

    سادہ پن میں ہزار جوبن ہے

    بال کھولے نہائے بیٹھے ہیں

    کون پہلو سے اٹھ گیا انجمؔ

    آپ کیوں دل دبائے بیٹھے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Anjum(website) (Pg. 103)

    • مصنف: مرزا آسمان جاہ انجم
      • اشاعت: 1959
      • ناشر: راجہ رام کمار بک ڈپو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے