Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں

سالم شجاع انصاری

آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں

سالم شجاع انصاری

MORE BYسالم شجاع انصاری

    آج شاید زندگی کا فلسفہ سمجھا ہوں میں

    ہوں ضرورت زندگی کی اس لئے زندہ ہوں میں

    ہے مری تخلیق میں عنصر بغاوت کا کوئی

    جس جگہ پابندیاں تھیں اس جگہ پہنچا ہوں میں

    اک عجب سا ہے تعلق اس کے میرے درمیاں

    ایسا لگتا ہے کہ اس کی ذات کا حصہ ہوں میں

    ہیں نمایاں جس کے چہرے پر حقیقت کے نقوش

    تیرے شہر خواب میں وہ آدمی تنہا ہوں میں

    چھا گیا ہوں خوف بن کر اپنے ہی اعصاب پر

    اور کبھی بے خوف ہو کر خوف سے نکلا ہوں میں

    ہیں زمیں پر ہر طرف میرے ہی قدموں کے نشاں

    روز اول سے ہی سالمؔ کوئی آوارہ ہوں میں

    مأخذ:

    Ghubar-e-Fikr (Pg. 85)

    • مصنف: سالم شجاع انصاری
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: مشکوٰۃ پرنٹرس، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے