عاجز تھا بے عجز نبھائی رسم جدائی میں نے بھی
عاجز تھا بے عجز نبھائی رسم جدائی میں نے بھی
اس نے مجھ سے ہاتھ چھڑایا جان چھڑائی میں نے بھی
جنگل کے جل جانے کا افسوس ہے لیکن کیا کرنا
اس نے میرے پر گرائے آگ لگائی میں نے بھی
اس نے اپنے بکھرے گھر کو پھر سے سمیٹا ٹھیک کیا
اپنے بام و در پہ بیٹھی گرد اڑائی میں نے بھی
نوحہ گران یار میں یاروں میرا نام بھی لکھ دینا
اس کے ساتھ بہت دن کی ہے نغمہ سرائی میں نے بھی
ایک دیا تو مرقد پر بھی جلتا ہے عاصمؔ آخر
دنیا آس پہ قائم تھی سو آس لگائی میں نے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.