Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عالمؔ جیون کھیل تماشہ دانائی نادانی ہے

عالم خورشید

عالمؔ جیون کھیل تماشہ دانائی نادانی ہے

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    عالمؔ جیون کھیل تماشہ دانائی نادانی ہے

    تب تک زندہ رہتے ہیں ہم جب تک اک حیرانی ہے

    آگ ہوا اور مٹی پانی مل کر کیسے رہتے ہیں

    دیکھ کے خود کو حیراں ہوں میں جیسے خواب کہانی ہے

    آوازوں کا جنگل بھی ہے سناٹوں کا صحرا بھی

    ایک طرف آبادی مجھ میں ایک طرف ویرانی ہے

    اس منظر کو آخر کیوں میں پہروں تکتا رہتا ہوں

    اوپر ساکت چٹانیں ہیں تہ میں بہتا پانی ہے

    میرے بچو اس خطے میں پیار کی گنگا بہتی تھی

    دیکھو اس تصویر کو دیکھو یہ تصویر پرانی ہے

    عالمؔ مجھ کو بیماری ہے نیند میں چلتے رہنے کی

    راتوں میں بھی کب رکتا ہے مجھ میں جو سیلانی ہے

    مأخذ:

    Khayalabad (Pg. 27)

    • مصنف: Alam khursheed
      • اشاعت: 2003
      • ناشر: Alam khursheed
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے