آمد کے اشعار قلم زد کرتا ہوں
آمد کے اشعار قلم زد کرتا ہوں
کیسا پاگل ہوں خود کو رد کرتا ہوں
لا جتنے اسباب ہیں تیرے قبضے میں
لے خود کو منصور و سرمد کرتا ہوں
مشکیزے میں ہستی کے بھرتا ہوں عذاب
نام بہشتی ہے کار بد کرتا ہوں
ضبط ہنر کی صاحب کچھ تو داد ملے
کب میں عرض شوق بے حد کرتا ہوں
نوحے جی کر غزلیں کہتا ہوں ثاقبؔ
دھوپ کے نیزوں کو میں برگد کرتا ہوں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 76)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.