Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آندھیاں آتی ہیں اور پیڑ گرا کرتے ہیں

پرکاش فکری

آندھیاں آتی ہیں اور پیڑ گرا کرتے ہیں

پرکاش فکری

MORE BYپرکاش فکری

    آندھیاں آتی ہیں اور پیڑ گرا کرتے ہیں

    حادثے یہ تو یہاں روز ہوا کرتے ہیں

    ان کے دل میں بھی کوئی کھوج تو پنہاں ہوگی

    یہ پرندے جو ہواؤں میں اڑا کرتے ہیں

    خون کا رنگ لئے گرم دھوئیں کے بادل

    سرد اخبار کے سینے سے اٹھا کرتے ہیں

    ان اندھیروں میں کوئی راہ تو روشن ہوتی

    یہ ستارے تو ہر اک رات جلا کرتے ہیں

    ہار کے زخم کبھی جیت کی لذت بھی کبھی

    ہم تصور میں کئی کھیل رچا کرتے ہیں

    جن کے چہروں پہ کوئی دھوپ نہ سایا کوئی

    ان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے ہیں

    دن کے صحرا میں جسے ڈھونڈ نہ پائیں فکریؔ

    شب کے جنگل میں وہ آواز سنا کرتے ہیں

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-058) (Pg. ebook-35 page-33)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے