آنے میں تیرے دوست بہت دیر ہو گئی
آنے میں تیرے دوست بہت دیر ہو گئی
بزم حیات اب زبر و زیر ہو گئی
پردے کچھ ایسے رو بہ رو آنکھوں کے آ گئے
دنیا مری نگاہ میں اندھیر ہو گئی
دنیا کے جبر و جور سے کیوں کر اماں ملے
میں چپ رہا تو اور بھی وہ شیر ہو گئی
کیا پوچھتے ہیں اب دل محزوں کا حال آپ
اس کو مرے ہوئے تو بہت دیر ہو گئی
ہر چند زندگی نے سنبھالے لئے بہت
پھر بھی اجل کے ہاتھ سے وہ زیر ہو گئی
سرشارؔ ذکر رونق باغ جہاں نہ کر
اکتا گیا دل اس سے نظر سیر ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.