Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کے پردے کے پیچھے اک سماں رہ جائے گا

اقبال مرزا

آنکھ کے پردے کے پیچھے اک سماں رہ جائے گا

اقبال مرزا

MORE BYاقبال مرزا

    آنکھ کے پردے کے پیچھے اک سماں رہ جائے گا

    آگ کے شعلے بجھے تب بھی دھواں رہ جائے گا

    کیا عجب کل پھر یقیں میں شک کی آمیزش ملے

    شک اگر مٹ بھی گیا پھر بھی گماں رہ جائے گا

    صرف ہونے کو فنا ہے جو نہیں اس کی بقا

    آسماں کچھ بھی نہیں ہے آسماں رہ جائے گا

    تیری قربت سے حسیں موسم بھی ہے خوشبو بھی ہے

    قربتیں گر نہ رہیں پھر کیا یہاں رہ جائے گا

    تجھ سے ملنے کی مسرت اور بچھڑنے کا ملال

    ہے مسرت عارضی سوز نہاں رہ جائے گا

    جسم اک خالی مکاں تھا آج سے آباد ہے

    روح جب اڑ جائے گی مکاں رہ جائے گا

    لوگ کہتے ہیں حساب دوستاں در دل شود

    آج مرزاؔ یہ مقولہ بھی کہاں رہ جائے گا

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 224)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے