آنکھ کھلنے پہ بھی ہوتا ہوں اسی خواب میں گم
آنکھ کھلنے پہ بھی ہوتا ہوں اسی خواب میں گم
دیر تک رہتا ہوں اک لذت نایاب میں گم
سوچ ہی سوچ میں طوفان اٹھا دیتا ہوں
اور ہو جاتا ہوں اک موجۂ گرداب میں گم
اک ستارہ جو چمکتا ہے لب بام کہیں
دیکھتے دیکھتے ہو جاتا ہے مہتاب میں گم
بچ رہے سانس تو جانا ہے انہیں گلیوں میں
اور ہونا ہے اسی حلقۂ احباب میں گم
ایسے نشے سے سوا اور نشہ کیا ہوتا
آپ کا خواب جو ہو جاتا مرے خواب میں گم
سجدۂ شوق کے ماتھوں سے نشاں مٹنے لگے
ہو گئی رسم اذاں گنبد و محراب میں گم
گم تو ہونا تھا بہ ہر حال کسی منظر میں
دل ہوا خواب میں گم آنکھ ہوئی آب میں گم
مأخذ:
Charagh-e-Khwab (Pg. 33)
- مصنف: اکرم محمود
-
- اشاعت: 2010
- ناشر: سانجھ پبلیکیشنز، لاہور
- سن اشاعت: 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.