Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ کی پتلی میں سورج سر میں کچھ سودا اگا

غیاث متین

آنکھ کی پتلی میں سورج سر میں کچھ سودا اگا

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    آنکھ کی پتلی میں سورج سر میں کچھ سودا اگا

    پانیوں میں سرخ پودے دھوپ میں سایا اگا

    آسماں کی بھیڑ میں تو اس لیے سوچا گیا

    اس زمیں کی چھاتیوں سے نور کا چشمہ اگا

    نیند میں چلنے کی عادت خواب میں لکھنے کا فن

    ایک جیسی بات ہے تو آتش نغمہ اگا

    میں نے اپنی دونوں آنکھوں میں اگائے ہیں پہاڑ

    تیری آنکھوں میں سمندر تھا وہاں صحرا اگا

    سبزۂ بیگانہ بن کر جی لیا تو کیا جیا

    خود کو بو کر اس زمیں سے اک نیا چہرا اگا

    دھوپ جیسے قہقہے ہیں ریت جیسی بات ہے

    تو اگر غواص ہے تو ریت میں دریا اگا

    یہ زمیں بوڑھی ہے اس کو پیٹھ سے اپنی اتار

    آسماں کو جیب میں رکھ لے نئی دنیا کا اگا

    ہم تو خود اظہار ہیں اپنے زمانے کا متینؔ

    بجھ گئے آواز کے شعلے نیا لہجہ اگا

    مأخذ:

    Zeena Zeena Raakh (Pg. e-95 p-101)

    • مصنف: غیاث متین
      • اشاعت: 1980
      • ناشر: حیدرآباد لٹریری فورم
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے