Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ میں بے خواب نیندیں بھر گیا

سنیل آفتاب

آنکھ میں بے خواب نیندیں بھر گیا

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    آنکھ میں بے خواب نیندیں بھر گیا

    جانے والا مجھ کو خالی کر گیا

    کچھ تو یہ دنیا بدلنے سے رہی

    اور کچھ میرا جنوں بھی مر گیا

    مڑ کے دیکھا کچھ نہ تھا دیوار پر

    ایک لمحے کو میں جیسے ڈر گیا

    یہ ہوا کو بھی کہاں معلوم ہے

    کون اس چوکھٹ پہ پتے دھر گیا

    ساری تصویریں نئی شکلوں میں تھیں

    بعد مدت جب وہ اپنے گھر گیا

    اک پرندہ لوٹ آیا شاخ پر

    چہچہوں سے میرا آنگن بھر گیا

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 26)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے