آنکھ میں بے خواب نیندیں بھر گیا
آنکھ میں بے خواب نیندیں بھر گیا
جانے والا مجھ کو خالی کر گیا
کچھ تو یہ دنیا بدلنے سے رہی
اور کچھ میرا جنوں بھی مر گیا
مڑ کے دیکھا کچھ نہ تھا دیوار پر
ایک لمحے کو میں جیسے ڈر گیا
یہ ہوا کو بھی کہاں معلوم ہے
کون اس چوکھٹ پہ پتے دھر گیا
ساری تصویریں نئی شکلوں میں تھیں
بعد مدت جب وہ اپنے گھر گیا
اک پرندہ لوٹ آیا شاخ پر
چہچہوں سے میرا آنگن بھر گیا
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 26)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.