Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھ ان کی نہیں دریچہ ہے

قدیر ایاز

آنکھ ان کی نہیں دریچہ ہے

قدیر ایاز

MORE BYقدیر ایاز

    آنکھ ان کی نہیں دریچہ ہے

    اس دریچے میں خود کو دیکھا ہے

    دل پہ نشتر چلا کے پوچھتے ہیں

    حال دل اب جناب کیسا ہے

    بھوکا سب کو اٹھاتا وہ لیکن

    بھوکا ہرگز نہیں سلاتا ہے

    دوست ہی تذکرہ نہیں کرتے

    دشمنوں میں بھی میرا چرچا ہے

    وہ غریبوں کو دان کیا کرتا

    دھرم ایمان جس کا پیسہ ہے

    میری فطرت سے وہ جدا نکلا

    یوں تو کہنے کو میرا بیٹا ہے

    مہنگا اب تو یہاں ہے پانی تک

    خون انساں بڑا ہی سستا ہے

    تو نے جس کو سمجھ لیا اپنا

    تیری نظروں کا صرف دھوکا ہے

    بستر مرگ پر ہے باپ مگر

    بیٹا سسرال جا کے بیٹھا ہے

    وہ بڑا دل‌ جلا ہی ہوگا ایازؔ

    جوتا بش پر جو اس نے پھینکا ہے

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 273)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے