aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں میں کہیں اس کے بھی طوفاں تو نہیں تھا

عرش صدیقی

آنکھوں میں کہیں اس کے بھی طوفاں تو نہیں تھا

عرش صدیقی

MORE BYعرش صدیقی

    آنکھوں میں کہیں اس کے بھی طوفاں تو نہیں تھا

    وہ مجھ سے جدا ہو کے پشیماں تو نہیں تھا

    کیوں مجھ سے نہ کی اس نے سر بزم کوئی بات

    میں سنگ ملامت سے گریزاں تو نہیں تھا

    ہاں حرف تسلی کے لیے تھا میں پریشاں

    پہلو میں مرے دل تھا کہستاں تو نہیں تھا

    کیوں راستہ دیکھا کیا اس کا میں سر شام

    بے درد کا مجھ سے کوئی پیماں تو نہیں تھا

    جلوہ تھا ترا آگ میں ہر لحظہ ہویدا

    ورنہ مجھے جل مرنے کا ارماں تو نہیں تھا

    تھا دل بھی کبھی شہر تمنا سے مماثل

    یہ قریہ ہمیشہ سے بیاباں تو نہیں تھا

    طوفان الم کیوں مجھے ساحل پہ اتارا

    میں شور تلاطم سے ہراساں تو نہیں تھا

    رکھا تھا چھپا کر جسے الفاظ میں میں نے

    پردے میں سخن کے بھی وہ عریاں تو نہیں تھا

    کہتے ہیں کہ ہے عرشؔ نگوں پائے نبیؐ پر

    ایسا وہ کوئی صاحب ایماں تو نہیں تھا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 490)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے