آنکھوں میں تری چاہت کا ایسا نشہ دیکھا

انمول ساورن کاتب

آنکھوں میں تری چاہت کا ایسا نشہ دیکھا

انمول ساورن کاتب

MORE BYانمول ساورن کاتب

    آنکھوں میں تری چاہت کا ایسا نشہ دیکھا

    میخانے میں جیسے میں نے جام بھرا دیکھا

    وہ لب تھے ترے یا وہ تھے مے سے بھرے پیالے

    پیتے ہی اسے ساری دنیا کا نشہ دیکھا

    چہرے پہ ترے بکھری زلفوں کی گھٹا ایسی

    ساون میں قمر کے اوپر ابر گھرا دیکھا

    اوروں کے لیے جو بھی ہو عشق کی تقدیریں

    پر میں نے تو اس کے ذریعہ اپنا خدا دیکھا

    اک خواب جو ہم دونوں نے ساتھ میں دیکھا تھا

    جب آنکھ کھلی تو میں نے خود کو جدا دیکھا

    اس ہجر میں تنہائی سے وصل کیا میں نے

    اس میں کوئی میں نے درد و غم کا مزہ دیکھا

    یہ زخم پرانے ہیں لیکن یہ بھرے کیسے

    اپنوں کے سبب سے ہر پل زخم ہرا دیکھا

    موت ایک تماشا ہے کردار بنیں گے سب

    دنیا میں خدا کا بس یہ ایک وفا دیکھا

    تفتیش میں کاتبؔ نے یہ زیست گزاری پر

    ہر ایک قدم پر خود کا شوق نیا دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے