آنسو بھی وہی کرب کے سائے بھی وہی ہیں
آنسو بھی وہی کرب کے سائے بھی وہی ہیں
ہم گردش دوراں کے ستائے بھی وہی ہیں
کیا بات ہے کیوں شہر میں اب جی نہیں لگتا
حالانکہ یہاں اپنے پرائے بھی وہی ہیں
اوراق دل و جاں پہ جنہیں تم نے لکھا ہے
نغمات الم ہم نے سنائے بھی وہی ہیں
اے جوش جنوں درد کا عالم بھی وہی ہے
اے وحشت جاں درد کے سائے بھی وہی ہیں
دیکھا ہے جنہیں آہ بلب چاک گریباں
ہر داغ الم دل میں چھپائے بھی وہی ہیں
سو رنگ بکھیریں گے محبت کے شگوفے
گلنارؔ چمن میں ہمیں لائے بھی وہی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.