Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسو کو گل ناب سمجھ کر نور اجالا کرتے تھے

ارسلان راٹھور

آنسو کو گل ناب سمجھ کر نور اجالا کرتے تھے

ارسلان راٹھور

MORE BYارسلان راٹھور

    آنسو کو گل ناب سمجھ کر نور اجالا کرتے تھے

    رات کی رات میں دو تاروں کا چاند بنایا کرتے تھے

    گہرے بھنور اس کی آنکھوں کا پانی بھرتے رہتے تھے

    اس کا لمس چرا کر دریا موج میں آیا کرتے تھے

    سر پر چھتناری روحوں کے تاج بھڑکتے رہتے تھے

    سبز اجالے بھر کر سینوں کو پھیلایا کرتے تھے

    چاند اٹھا کر لے جاتے تھے دل کی روپہلی کشتی میں

    پچھلے پہر کی سردابی سے آنکھ کو تازہ کرتے تھے

    نیل مصفا آنکھوں سے تکتے تھے جسم کی چاندنی کو

    پھلواری پہ نور کی پردے کانچ کے تانا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے