آپ اگر چاہیں تو رعایت ہو سکتی ہے
آپ اگر چاہیں تو رعایت ہو سکتی ہے
ورنہ خوشی کی کوئی قیمت ہو سکتی ہے
یہ ہم ہیں جو خود کو شاد کیے جاتے ہیں
اور کسی کی کیا ہی جرأت ہو سکتی ہے
لطف اٹھایا جا سکتا ہے ہر موسم کا
ہر موسم سے کوئی شکایت ہو سکتی ہے
کس کی ضرورت ہے میں جسے پورا کرتا ہوں
زندہ رہنا کس کی ضرورت ہو سکتی ہے
ایک علامت ہی تو ہے ہتھیار اٹھانا
قلم اٹھا کر بھی تو بغاوت ہو سکتی ہے
ہونے کو تو کچھ بھی ہو سکتا ہے پیارے
اپنی دانش مندی جہالت ہو سکتی ہے
کیسے کر سکتا ہے کوئی غیر کو محرم
چھوڑو ترکشؔ اس کی عادت ہو سکتی ہے
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 72)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.