آپ کو بتانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
روز یاد آنا ہے آپ بھول جاتے ہیں
سامنے وہ آئیں جب پاس بیٹھ جائیں تب
کتنا مسکرانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
لاش اپنے خوابوں کی راکھ شب کے پھولوں کی
صبح دم اٹھانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
درد کی نمائش سے پتھروں کی بارش سے
آئنہ بچانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
خشک ہوتے لفظوں سے سرد ہوتے لہجے سے
آپ پر نشانہ ہے آپ بھول جاتے ہیں
دھوپ کے اترتے ہی اور چراغ جلتے ہی
گھر کو لوٹ آنا ہے آپ بھول جاتے ہیں
کون ہے رفیق اپنا کون ہے حریف اپنا
کس کو آزمانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
آنسوؤں کی بارش سے اور غموں کی سازش سے
آپ کو بچانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
بے سبب تغافل سے غیر پر عنایت سے
دل نہیں جلانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
آپ کو پتہ تو ہے آپ سے محبت ہے
آپ سے چھپانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
وقت جب کٹھن آئے اور نظر نہ کچھ آئے
حوصلہ بڑھانا ہے آپ بھول جاتے ہیں
روز روز یہ کہنا وقت ہی نہیں ملتا
یہ بھی اک بہانہ ہے آپ بھول جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.