تری مہک نے ہی تیرا پتہ دیا ہے مجھے
تری مہک نے ہی تیرا پتہ دیا ہے مجھے
خدا کا شکر کہ تجھ سے ملا دیا ہے مجھے
میں ایک تیر تھا اس کی کماں میں رکھا ہوا
اور اس نے یوںہی ہوا میں چلا دیا ہے مجھے
کسی کی آنکھیں سجائی تھی میرے چہرے پر
کسی کا خواب تھا لیکن دکھا دیا ہے مجھے
ملا کے خاک سمندر کے کھارے پانی میں
گھما کے چاک اچانک بنا دیا ہے مجھے
عجیب عشق تھا جس نے نمود کرتے وقت
ہٹا دیا ہے جنوں اور بڑھا دیا ہے مجھے
شب فراق میں اس کو بھلا کے سویا تھا
پر اس نے خواب میں آ کر جگا دیا ہے مجھے
میں جانتا ہوں وہ میرے لیے بنا ہی نہیں
میں سوچتا ہوں محبت نے کیا دیا ہے مجھے
میری گرفت میں آتا نہیں بدن اس کا
یہ کس خیال کے پیچھے لگا دیا ہے مجھے
پھر اس کی آنکھ میں آنسو ہیں کس لئے آربؔ
وہ جس کو زعم تھا یکسر بھلا دیا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.