Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عارض اشکوں سے ترے تر نہیں دیکھے جاتے

جے کرشن چودھری حبیب

عارض اشکوں سے ترے تر نہیں دیکھے جاتے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    عارض اشکوں سے ترے تر نہیں دیکھے جاتے

    خاک میں رلتے یہ گوہر نہیں دیکھے جاتے

    دیکھ سکتا ہوں زمانے کی بدلتی نظریں

    تیرے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتے

    آئنہ بھی رخ روشن کے مقابل نہ رہے

    ہم سے کوئی ترے ہمسر نہیں دیکھے جاتے

    دل کے ساگر میں جو ہر شام و سحر اٹھتے ہیں

    وہ تلاطم کبھی باہر نہیں دیکھے جاتے

    مسکراتے ہوئے چہرے پہ نظر سب کی پڑی

    زخم دل کے مگر اکثر نہیں دیکھے جاتے

    حسن کے جلوے جو دیکھے ترے دیوانے نے

    ہوش والوں سے وہ اکثر نہیں دیکھے جاتے

    قدر کر قدر مرے ذوق نظر کی ساقی

    سب حسیں یوں تو مکرر نہیں دیکھے جاتے

    میکدہ اپنا ہے اور بادہ و ساقی اپنے

    غیر کے ہاتھ میں ساغر نہیں دیکھے جاتے

    یہ حسیں وادی و دریا گل و گلزار حبیبؔ

    بن ترے مجھ سے یہ منظر نہیں دیکھے جاتے

    مأخذ:

    (Pg. 49)

    • مصنف: جے کرشن چودھری حبیب
      • ناشر: جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے