Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عارض میں تمہارے کیا صفا ہے

اسد علی خان قلق

عارض میں تمہارے کیا صفا ہے

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    عارض میں تمہارے کیا صفا ہے

    منہ آئنہ اپنا دیکھتا ہے

    دنبالہ جو سرمے کا بنا ہے

    یہ تیغ نگہ کا پر تلا ہے

    بیمار جو تیری چشم کا ہے

    نرگس پہ کب آنکھ ڈالتا ہے

    دو لاکھ فریب حضرت عشق

    بندہ نہ کہے گا بت خدا ہے

    سب کہتے ہیں جس کو ماہ کامل

    نقشہ کف پائے یار کا ہے

    گردش میں ہے چشم زیر ابرو

    کیا نیمچہ چرخ پر چڑھا ہے

    مارا ہے دکھا کے دست رنگیں

    شاہد مرے خون کی حنا ہے

    پھر آئے بہار پھر ہو وحشت

    دل روز دعائیں مانگتا ہے

    کانٹوں سے یہ کہہ رہی ہے لیلیٰ

    مجنوں مرا برہنہ پا ہے

    جوبن پہ ہیں اب تو انار پستاں

    نخل قد یار کیا پھلا ہے

    بے وجہ جو پھر گئے ہو پھر جاؤ

    بندے کا بھی اے بتو خدا ہے

    جو چاہو کرو کہ تم ہو مختار

    مجبور ہوں زور کیا مرا ہے

    کرتی نہیں کیوں سفر مری روح

    کیا بند عدم کا راستا ہے

    رونے میں ہیں یاد دانت اس کے

    ہر کو ہر اشک بے بہا ہے

    وصف اس کا قلقؔ ہو کس زباں سے

    وہ بت اک قدرت خدا ہے

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-147 p-145)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے