Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آس بھی ٹوٹی نہیں ہے وسوسہ بھی کم نہیں

شکیل ابن شرف

آس بھی ٹوٹی نہیں ہے وسوسہ بھی کم نہیں

شکیل ابن شرف

MORE BYشکیل ابن شرف

    آس بھی ٹوٹی نہیں ہے وسوسہ بھی کم نہیں

    ہاں مگر اب اضطراب دل کا وہ عالم نہیں

    دینے والے شکریہ ویسے تو یہ بھی کم نہیں

    میں نے مانگا تھا سمندر قطرۂ شبنم نہیں

    جتنی ملتی ہے سہولت اتنی بڑھتی ہے طلب

    مطمئن ہو جائے ہرگز فطرت آدم نہیں

    کیسے لوٹیں گے بھلا ہم اپنی ماضی کی طرف

    دل میں اب جذبہ نہیں ہے ہاتھ میں پرچم نہیں

    لازم و ملزوم ہیں ایک دوسرے کے واسطے

    ہم نہیں تو تم نہیں جو تم نہیں تو ہم نہیں

    دھیرے دھیرے زخم بھرتے جائیں گے حالات کے

    وقت سے بہتر عزیزو کوئی بھی مرہم نہیں

    عمر بھر رونا پڑے گا دل لگاؤ گے اگر

    عشق ایسا زخم ہے جس کا کوئی مرہم نہیں

    تم نے کوشش ہی نہیں کی آبیاری کے لیے

    یہ شکایت مت کرو مٹی ہماری نم نہیں

    تم نمک پاشی کرو گے تو مزہ آ جائے گا

    زخم وہ رکھتا ہوں جو منت کش مرہم نہیں

    مدتوں رویا کریں گے یاد کر کر کے شکیلؔ

    بھول جائیں گے ہمیں احباب ایسے ہم نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے