Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسماں آسماں پاؤں دھرتے گئے دن گزرتے گئے

ممتاز اطہر

آسماں آسماں پاؤں دھرتے گئے دن گزرتے گئے

ممتاز اطہر

MORE BYممتاز اطہر

    آسماں آسماں پاؤں دھرتے گئے دن گزرتے گئے

    ہم ستاروں کو بجرے میں بھرتے گئے دن گزرتے گئے

    راہ پرخار کے آبلہ پا مسافر تھے اک دھیان میں

    ریگ امروز پر پھول دھرتے گئے دن گزرتے گئے

    وقت کی شاخ پر زرد موسم کھلا اور ہوا چل پڑی

    دور تک خشک پتے بکھرتے گئے دن گزرتے گئے

    ایک چڑیا کتھا کوئی کہتی رہی ناؤ بہتی رہی

    اور مانجھی سے ہم بات کرتے گئے دن گزرتے گئے

    کتنی دنیاؤں سے کتنی دنیاؤں تک گرد کے باوجود

    نقش سے آئنے میں ٹھہرتے گئے دن گزرتے گئے

    بچھ گئی ایک شب چار سو اک بساط ہوا اور ہم

    اپنی ہر سانس پر سانس ہرتے گئے دن گزرتے گئے

    جس قدر خواب تھے مٹ ملے پانیوں میں بہے اور پھر

    دل ترائی میں اطہرؔ اترتے گئے دن گزرتے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے