Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسماں پر ہے دماغ اس کا خود آرائی کے ساتھ

رادھے شیام رستوگی احقر

آسماں پر ہے دماغ اس کا خود آرائی کے ساتھ

رادھے شیام رستوگی احقر

MORE BYرادھے شیام رستوگی احقر

    آسماں پر ہے دماغ اس کا خود آرائی کے ساتھ

    ماہ کو تولے گا شاید اپنی رعنائی کے ساتھ

    سیر کر عالم کی غافل دیدنی ہے یہ طلسم

    لطف ہے ان دونوں آنکھوں کا تو بینائی کے ساتھ

    دل کہیں ہے جاں کہیں ہے میں کہیں آنکھیں کہیں

    دوستی اچھی نہیں محبوب ہرجائی کے ساتھ

    اس میں ذکر یار ہے اس میں خیال یار ہے

    اپنی خاموشی بھی ہم پلہ ہے گویائی کے ساتھ

    عہد پیری میں وہ عالم نوجوانی کا کہاں

    ولولے جاتے رہے ساری توانائی کے ساتھ

    دیدۂ آہو کہاں وہ انکھڑیاں کالی کہاں

    کیا مقابل کیجیے شہری کو صحرائی کے ساتھ

    دل نہیں گرگ بغل ہے ضبط سے خوں کر اسے

    کار دشمن کرتے ہیں اے دوست دانائی کے ساتھ

    ایک بوسہ پر گریباں گیر اے ناداں نہ ہو

    تیری رسوائی بھی ہے عاشق کی رسوائی کے ساتھ

    دل تو دیوانہ ہے احقرؔ تو بھی دیوانہ نہ ہو

    کوئی سودائی بنا کرتا ہے سودائی کے ساتھ

    مأخذ:

    Naqshha-e-rang rang (Pg. 46)

    • مصنف: Radhe Shiyaam Ahqar
      • اشاعت: 1953
      • ناشر: Nami Press Lucknow
      • سن اشاعت: 1953

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے