آسمانوں کو تہہ آب نہیں کر سکتے
آسمانوں کو تہہ آب نہیں کر سکتے
سیل گریہ تجھے سیلاب نہیں کر سکتے
بجھتے جاتے ہیں چراغ آج ہوا کی زد پر
رات کو سینۂ مہتاب نہیں کر سکتے
ایسی وہ کون سی شئے ہے جو تصور میں نہیں
ایسا کیا ہے کہ مرے خواب نہیں کر سکتے
منتظر ہے تو رہے پیرہن نکہت و نور
اتنی عجلت مرے اسباب نہیں کر سکتے
لطف و راحت کی ہوس ہے تو کسی شہر کو جا
یہ کرم دشت کے آداب نہیں کر سکتے
- کتاب : عشق (Pg. 96)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.