aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتے جاتے لوگوں کو ہم دیکھ رہے ہیں برسوں سے

قوس صدیقی

آتے جاتے لوگوں کو ہم دیکھ رہے ہیں برسوں سے

قوس صدیقی

MORE BYقوس صدیقی

    آتے جاتے لوگوں کو ہم دیکھ رہے ہیں برسوں سے

    کچھ تو اپنے ہی ٹھہرے ہیں کچھ لگتے ہیں اپنوں سے

    آوارہ بے سمت ہوائیں آخر پہونچیں بادل تک

    دھول کے چہروں کو دھوئیں اب قوس قزح کے رنگوں سے

    ساری بنیادوں کا حاصل دل کو مسرت دینا تھا

    لیکن ایک المیہ ہے یہ دل کا نکلنا سینوں سے

    میناروں پر چڑھ کے یوں تو خود کو اونچا کر لو گے

    لیکن کیا بچ پاؤ گے تم چونچ پسارے چیلوں سے

    پربت لوک کو موسیٰ دوڑے اور کشتی کو حضرت نوح

    جب بھی نکلی پگلی خوشبو ناحق خون کے چھینٹوں سے

    ٹوٹے پھوٹے خوابوں کو ہم جوڑنے بیٹھے ہی تھے قوسؔ

    پیٹھ لگا کہ پھٹ جائے گی کچھ انجانے بوجھوں سے

    مأخذ:

    بہار میں جدید غزل (Pg. 68)

      • ناشر: عطاء اللہ خاں علوی
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے