آوارہ کیوں کہتے ہو اس کو وقت کا مارا کہو
آوارہ کیوں کہتے ہو اس کو وقت کا مارا کہو
وہ قیس بن کر گھومتا ہے اس کو بیچارہ کہو
کیا آپ نے مجھ کو ابھی ٹوٹا ہوا تارہ کہا
دل کی تسلی کے لیے اک بار دوبارہ کہو
خوشیاں ہماری لے کے جاؤ اپنے غم کے بدلے میں
چاہے بھلے پھر آپ کل ہم کو ہی ناکارہ کہو
وہ اک نہ اک دن تو دکھائے گا تمہارا دل ہریشؔ
دل کھول کر چاہے اسے تم کتنا بھی پیارا کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.