Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں

پروین شاکر

آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    آواز کے ہم راہ سراپا بھی تو دیکھوں

    اے جان سخن میں تیرا چہرہ بھی تو دیکھوں

    دستک تو کچھ ایسی ہے کہ دل چھونے لگی ہے

    اس حبس میں بارش کا یہ جھونکا بھی تو دیکھوں

    صحرا کی طرح رہتے ہوئے تھک گئیں آنکھیں

    دکھ کہتا ہے میں اب کوئی دریا بھی تو دیکھوں

    یہ کیا کہ وہ جب چاہے مجھے چھین لے مجھ سے

    اپنے لئے وہ شخص تڑپتا بھی تو دیکھوں

    اب تک تو مرے شعر حوالہ رہے تیرا

    اب میں تری رسوائی کا چرچا بھی تو دیکھوں

    اب تک جو سراب آئے تھے انجانے میں آئے

    پہچانے ہوئے رستوں کا دھوکا بھی تو دیکھوں

    مأخذ:

    منتخب غزلیں-1982 (Pg. 51)

      • ناشر: زاہد ملک
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے