Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیا کبھی خیال تو دل سے لپٹ گیا

دیپک قمر

آیا کبھی خیال تو دل سے لپٹ گیا

دیپک قمر

MORE BYدیپک قمر

    آیا کبھی خیال تو دل سے لپٹ گیا

    کیسے سما کے پھر کوئی جیون سے ہٹ گیا

    پروا چلی تھی گانٹھ کو آنچل سے باندھنے

    دامن گھٹا کا ہاتھ میں آتے ہی پھٹ گیا

    بیٹھے ہیں شام اوڑھ کے تنہائیوں میں ہم

    اک ہنس اپنی ڈار سے جیسے ہو کٹ گیا

    بدلا نگر نے باڑھ کا منہ اپنی سمت سے

    ندیا میں بہہ کے گاؤں کا چھوٹا سا تٹ گیا

    جھونکا سا تھا کیا چلبلا پریوں کے دیش کا

    برسوں کی سادھنا کا وہ آسن الٹ گیا

    بھولے سے آیا میگھ کبھی دھوپ کے نگر

    من مور ناچنے سے وہ پہلے ہی چھٹ گیا

    تلواریں مندروں سے نکل کر جھپٹ پڑیں

    صدیوں پرانا سر کا چمکتا مکٹ گیا

    مأخذ:

    اوتار (Pg. 72)

    • مصنف: دیپک قمر
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے