آیا نہیں ہے اب بھی رفوگر حواس میں
آیا نہیں ہے اب بھی رفوگر حواس میں
پیوند اتنے لگنے تھے میرے لباس میں
دو چار دکھ کا اتنا تماشہ جہاں پناہ
اتنے تو ہم نے جھیلے ہیں پہلی کلاس میں
تجھ سے بچھڑ کے سلسلہ ٹوٹا نہ عشق سے
کچھ پھول اب بھی رکھے ہیں ٹوٹے گلاس میں
ترک تعلقات میں تاخیر مت کرو
کڑوی دوائی پیتے ہیں بس ایک سانس میں
اس دور ناگوار میں ہم سا وفا پرست
اک آدھ ہی ملے گا کہیں سو پچاس میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.