Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب اپنی ذات کا عرفان ہونے والا ہے

ندیم فاضلی

اب اپنی ذات کا عرفان ہونے والا ہے

ندیم فاضلی

MORE BYندیم فاضلی

    اب اپنی ذات کا عرفان ہونے والا ہے

    خدا سے رابطہ آسان ہونے والا ہے

    گنوا چکا ہوں میں چالیس سال جس کے لیے

    وہ ایک پل مری پہچان ہونے والا ہے

    اسی لیے تو جلاتا ہوں آندھیوں میں چراغ

    یقین ہے کہ نگہبان ہونے والا ہے

    اب اپنے زخم نظر آ رہے ہیں پھول مجھے

    شعور درد پشیمان ہونے والا ہے

    مرے لیے تری جانب سے پیار کا اظہار

    مرے غرور کا سامان ہونے والا ہے

    یہ چوٹ ہے مری مشکل پسند فطرت پر

    جو مرحلہ تھا اب آسان ہونے والا ہے

    اگر غرور ہے سورج کو اپنی حدت پر

    تو پھر یہ قطرہ بھی طوفان ہونے والا ہے

    بہت عروج پہ خوش فہمیاں ہیں اب اس کی

    وہ عن قریب پشیمان ہونے والا ہے

    تو اپنا ہاتھ مرے ہاتھ میں اگر دے دے

    تو یہ فقیر بھی سلطان ہونے والا ہے

    چراغ دار کی لو ماند پڑ رہی ہے ندیمؔ

    پھر اپنے نام کا اعلان ہونے والا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے