اب بعد فنا کس کو بتاؤں کہ میں کیا تھا
اب بعد فنا کس کو بتاؤں کہ میں کیا تھا
اک خواب تھا اور خواب بھی تعبیر نما تھا
اب تک وہ سماں یاد ہے جب ہوش بجا تھا
ہر شے میں مجھے لطف تھا ہر شے میں مزا تھا
تم جور و جفا مجھ پہ نہ کرتے تو برا تھا
ہوتے نہ اگر ظلم تو کیا لطف وفا تھا
کچھ یاد ہیں آغاز محبت کی وہ باتیں
اور بھولنے والے یہی پیمان وفا تھا
موقوف ہے دیدار فقط ذوق نظر پر
اکثر کے لئے طور کے شعلوں میں خدا تھا
یوں موت پہ میں جان کو قربان نہ کرتا
تو نے مجھے شاید کوئی پیغام دیا تھا
ہستی و عدم دونوں ہم آغوش تھے گویا
تصویر کا اک رخ تھا فنا ایک بقا تھا
مطلوب کے دل میں بھی طلب تھی مری شوکتؔ
دیکھا اسے میں نے تو مجھے دیکھ رہا تھا
مأخذ:
Gohristaan Shokat Thanvi (Pg. 34)
- مصنف: Allama Siimab Siddiqui Akbarabadi
-
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.