aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب بھی گزرے ہوئے لوگوں کا اثر بولتا ہے

اسحاق اطہر صدیقی

اب بھی گزرے ہوئے لوگوں کا اثر بولتا ہے

اسحاق اطہر صدیقی

MORE BYاسحاق اطہر صدیقی

    اب بھی گزرے ہوئے لوگوں کا اثر بولتا ہے

    راہ خاموش ہے امکان سفر بولتا ہے

    شاخ سے ٹوٹ کے رشتے نہیں ٹوٹا کرتے

    خشک پتوں کی زباں میں بھی شجر بولتا ہے

    یہ تو دنیا ہے تسلسل کا عمل جاری ہے

    بولنے والے چلے جائیں تو گھر بولتا ہے

    ڈھونڈنے جائیں تو ملتا ہی نہیں اس کا پتہ

    اور رستہ ہے کہ تا حد نظر بولتا ہے

    ان کے چہروں پہ ہے تحریر کہاں کے ہیں یہ لوگ

    ان کو جانا ہے کدھر رخت سفر بولتا ہے

    آنے والے کسی لمحے کی خبر ہو شاید

    سر جھکائے ہوئے اک خاک بہ سر بولتا ہے

    درد کی کوئی الگ سے نہیں ہوتی ہے زباں

    میری آواز میں اب سارا نگر بولتا ہے

    گھر میں بیٹھے ہوئے کیا سوچ رہے ہو اطہرؔ

    بند دروازوں میں خود اپنا ہی ڈر بولتا ہے

    مأخذ:

    Imkan Ki Talash (Pg. 25)

    • مصنف: اسحاق اطہر صدیقی
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: حرا فاؤنڈیشن پاکستان، کراچی
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے