aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب بھی پردے ہیں وہی پردہ دری تو دیکھو

مظہر امام

اب بھی پردے ہیں وہی پردہ دری تو دیکھو

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    اب بھی پردے ہیں وہی پردہ دری تو دیکھو

    عقل کا دعویٰ بالغ نظری تو دیکھو

    سر پٹکتے ہیں کہ دیوار خمستاں ڈھا دیں

    حضرت شیخ کی آشفتہ سری تو دیکھو

    آج ہر زخم کے منہ میں ہے زبان فریاد

    میرے عیسیٰ کی ذرا چارہ گری تو دیکھو

    قید نظارہ سے جلووں کو نکلنے نہ دیا

    دوستوں کی یہ وسیع النظری تو دیکھو

    ان سے پہلے ہی چلے آئے جناب ناصح

    میرے نالوں کی ذرا زود اثری تو دیکھو

    ہے تغافل کہ توجہ نہیں کھلنے پاتا

    حسن معصوم کی بیداد گری تو دیکھو

    مجھ سے ہی پوچھ رہا ہے مری منزل کا پتہ

    میرے رہبر کی ذرا راہ بری تو دیکھو

    ان کو دے آئے ہیں خود اپنی محبت کے خطوط

    غم گساروں کی ذرا نامہ بری تو دیکھو

    دونوں ہی راہ میں ٹکراتے چلے جاتے ہیں

    عشق اور عقل کی یہ ہم سفری تو دیکھو

    جاوداں قرب کے لمحات ہوئے ہیں مظہر

    طائر وقت کی بے بال و پری تو دیکھو

    مأخذ:

    paalkii kahkashaa.n (Pg. 198)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے