اب گھر چلیں میاں کہ بہت دیر ہو گئی
اب گھر چلیں میاں کہ بہت دیر ہو گئی
ہم کو صدائیں دے کے ہر اک راہ سو گئی
آوارگی کی شکل میں تنہائی تھی مری
دنیا ملی مجھے تو مری ذات کھو گئی
کیا کیا نہ زخم سبط مری روح و دل پہ تھے
اشکوں کی ایک لہر سبھی داغ دھو گئی
کس کے خیال نے مجھے خوشبو کیا کہ آج
باد صبا مجھے بھی گلوں میں پرو گئی
پھر اس کے بعد پار اترنا رہا نہ یاد
اک لہر مجھ کو دریا میں ایسے ڈبو گئی
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 34)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.