اب کے ممکن ہے وہ چادر ہی فراہم ہو جائے
اب کے ممکن ہے وہ چادر ہی فراہم ہو جائے
سر پے باندھوں تو کفن کھولوں تو پرچم ہو جائے
پھر سمجھنا کہ مجھے عشق نہیں ہے تجھ سے
تیرے ملنے سے اگر تیری کمی کم ہو جائے
اتنی شدت سے مرے زخم کے بارے میں نہ سوچ
یوں نہ ہو گھل کے ترا ہاتھ ہی مرہم ہو جائے
اپنے غصہ کو اگر ضبط میں کر لوں تابشؔ
میری مٹھی میں جو پتھر ہے وہ نیلم ہو جائے
- کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 111)
- Author :عباس تابش
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.