aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا

سجاد باقر رضوی

اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    اب کے قمار عشق بھی ٹھہرا ایک ہنر دانائی کا

    شوق بھی تھا اس کھیل کا ہم کو خوف بھی تھا رسوائی کا

    بس وہی اک بے کیف اداسی بس وہی بنجر سناٹا

    سو سو رنگ ملن کے دیکھے ایک ہی رنگ جدائی کا

    پیار کی جنگ میں یارو ہم نے دو ہی خدشے دیکھے ہیں

    پہلے پہل تھا خوف اسیری اب ہے خوف رہائی کا

    اپنی ہوا میں یوں پھرتا تھا جیسے بگولہ صحرا میں

    ہم نے جب دیکھا تو عجب تھا حال ترے سودائی کا

    اجنبی چہرے تکتے رہنا شہر کی چلتی راہوں پر

    اپنی سمجھ میں اب آیا ہے یہ پہلو تنہائی کا

    آنکھیں اپنی بند تھیں جب تک حال پہ اپنے روئے بہت

    آنکھ کھلی تو دیکھا حال یہی تھا ساری خدائی کا

    دل کی زمیں پر بوئے تھے باقرؔ بیج جو درد جدائی کے

    چلئے اب وہ فصل کھڑی ہے وقت آیا ہے کٹائی کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Baqir (Pg. 183)

    • مصنف: Sajjad Baqir Rizvi
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے