اب کوئی بات بڑھانے کی ضرورت نہ رہی
اب کوئی بات بڑھانے کی ضرورت نہ رہی
حال دل ان کو سنانے کی ضرورت نہ رہی
مسئلے ہو گئے بے رخ ہی سیاست کے شکار
کوئی آواز اٹھانے کی ضرورت نہ رہی
قافلے درد کے خود دل سے گزر جاتے ہیں
راستے ان کو دکھانے کی ضرورت نہ رہی
وقت وہ ہے کہ ہوئے دونوں انا سے سرشار
زندگی ساتھ نبھانے کی ضرورت نہ رہی
اپنے آنگن میں ملے ہم کو مقفل رشتے
کوئی دیوار اٹھانے کی ضرورت نہ رہی
اپنی فطرت سے اثرؔ وہ بھی شناور نکلا
تیرنا اس کو سکھانے کی ضرورت نہ رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.